اتوار، 6 نومبر، 2016

ستمبر

محبت 

ستمبر کے مہینے کا وہ شاید آخری دن تھا 
کئی برس گزر گئیے میں نے "محبت" لفظ لکھا تھا 
کسی کاغذ کے ٹکڑے پر اچانک یاد آیا ہے 
کئی برس گزر گئے مجھ کو کسی سے بات کرنا تھی 
اور اُسے یہ بھی کہنا تھاکہ مجھے تم سے محبت ہے 
صرف تم سے لیکن مگر میں کہہ نہیں پایا 
وہ کاغذ آج تک لپٹا پڑا ہے دھول میں کہیں میرے پاس 
لیکن میں کسی کو دے نہیں پایا 
دوبارہ چاہ کر بھی میں محبت کر نہیں  پایا


یقین کیسا🌹گمان کیسا🌹عروج کیسا🌹
زوال کیسا🌹سوال کیسا🌹جواب کیسا🌹
محبتیں تو محبتیں ہیں🌹محبتوں میں حساب کیسا

                     اِس راج سماج کی شورش سے 
                   میں نے دل موڑ لیا ہے صاحب جی 

محمد مسعود نوٹنگھم یو کے 
30/09/2016




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں