تیری یادیں
بے سبب تو نہیں تیری یادیں تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا
ضبط کا حوصلہ بڑھا لینا آنسووں کو کہیں چُھپا لینا کانپتی ڈولتی صداوں کوــــ! چُپ کی چادر سے ڈھانپ کر رکھنا بےسبب بھی کبھی کبھی ہنسنا جب ہو بات کوئی تلخی کی موضوع گفتگو بدل دینا بے سبب تو نہیں تیری یادیں تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں