جمعرات، 2 فروری، 2017

پتہ پھر کیا ہوا

پتہ پھر کیا ہوا 

وہ ملے اور داستان سننے کی ضد کی 

ہم ہنس ہنس کر اپنی داستان سناتے گئے 

اور اُنہوں نے رو رو کر اپنا بُرا حال کر لیا 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں