اتوار، 12 مارچ، 2017

Sad poetry

ڈھلتے ہوئے میرے اشک


میں نے اُلفت کے تقاضوں کو نبھایا اکثر 
اور لوگوں نے میرا درد بڑھایا  اکثر 
🍁
میں نے ٹوٹے  ہوئے لوگوں کو اُٹھانا چاہا 
اور لوگوں نے سر راہ مجھ کو گرایا  اکثر
🍁
میں نے چاہت کے زمانے میں تماشا نہ کیا
اپنے ڈھلتے ہوئے اشکوں کو چھپایا اکثر
🍁
یوں تیرے ترک تعلق سے شکایت کیسی 
چھوڑ دیتا ہے میرا ساتھ بھی سایہ اکثر

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں