جمعہ، 23 جنوری، 2015

تُجھے مناؤں تو مان جانا

میں اپنی راتوں کی فرصتُوں میں تُجھے 
مناؤں تو مان جانا

اگر کسی دن میں اپنے آنسُو بھی 
لے کے آؤں تو مان جانا



تو خوش نہیں ہے میری بقا پر تو صرف 
اتنا بتا دے مجھ کو


تیری خوشی کے لیے میں اگر سُولی پہ 
مسکراؤں تو مان جانا


تو بد گمان ہے میری وفا سے ایک بار 
تو آزما لے مجھ کو


جو ہار جاؤں تو لوٹ جانا 
جو جیت جاؤں تو مان جانا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں