بدھ، 14 جنوری، 2015

خوشی اور غم

خوشی اور غم
تحریر محمد مسعود نونٹگھم یو کے
خوشی اور غم انسانی زندگی کا حصہ ہوتے ہیں انسان اگر یہ چاہی کے اس کی زندگی میں ہمیشہ ہی خوشی رہے اسے کبھی غم کا کوئی سایہ نہ ہو تو ایسا ہونا نہ ممکن ہی ہے کیوں کہ خوشی کے ساتھ غم کل ہونا بھی انسان کی زندگی کا حصہ ہوتا ہے . اگر انسان کی زندگی میں خوشی ہی خوشی ہی ہو تو انسان اپنے رب کو کبھی یاد نہ کرے کیوں کے انسان نام ہی اسی چیز کا ہے خطا کا پتلا اسی لئے انسان کی زندگی میں جب جب کوئی خوشی ملے اسے چاہے کے اپنے رب کا شکر ادا کرے جس نے اسے خوشی دی لیکن جب کبھی کوئی غم ملے تو اس پر بھی صبر کرے کیوں کہ میرا رب اپنے بندے پر اس کی بساط سے زیادہ وزن نہیں ڈالتا کیوں کہ وہ سب ہی جانتا ہے خوشی اور غم دونوں ہی اس کے ہاتھ میں ہیںانسان کسی بھی چیز کی خوشی میں زیادہ خوش نہیں رہ سکتا کیوں کہ انسانی فطرت کا تقاضا ہے یہ بات بھی کہ وہ کسی بھی ایک خوشی میں بہت دائر تک خوش نہیں رہ سکتا یہ سب ایک فرضی چیز ہوتی ہے جیسا کے مجھے اگر کوئی خوشی ملے تو میں کش دائر یا کش دن تک اس کی خوشی محسوس کروں گا اس کے بعد بھول جاؤں گا اسی طرح جب انسان کی زندگی بھی کبھی باقی نہیں رہنے والی تو اسے یہ نہیں سوچنا چاہے کہ اس کے غم ہمیشہ اس کے ساتھ راہیں گے

تحریر محمد مسعود نونٹگھم یو کے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں