منگل، 17 فروری، 2015

طبیب بن کے جو آ گئے ہو

طبیب بن کے جو آ گئے ہو
محمد مسعود میڈوز نونٹگھم یو کے


طبیب بن کے جو آ گئے ہو
میں نیم جاں تھا تو تم کہاں تھے



تمہاری اُلفت کی بے حسی پر
میں نوحہ خواں تھا تو تم کہاں تھے



ہر ایک گُل تھا خزاں رسیدہ
کہ آگ ہر سو لگی ہوئی تھی



بہار آئی تو آ گئے ہو
یہاں دھواں تھا تو تم کہاں تھے



اندھیرا جب تک طویل راہوں میں
رہا حکمراں تھا تو تم کہاں تھے



شعور گفتار آگیا ہے اب مجھے
نہ میرے لہجے میں زہر گھولو



مجھے اب اپنی زبان ملی ہے
میں بے زبان تھا تو تم کہاں تھے




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں