منگل، 20 اکتوبر، 2015

نیند کا قصور

نیند کا کیا قصور
محمد مسعود نونٹگھم 

خواب اجڑے
نیند کا کیا قصور
دل پہ زخم آئے تو مقدر کا کیا قصور
کوئی دل دیتا ہے پھر توڑ دیتا ھے تو آنسون کا کیا قصور


محبت تو فقیر ھے مانگنے والے کا کیا قصور
پیار تو عبادت ھے سر جھکانے والے کا کیا قصور
بے وفا 
تو دنیا ساری ہے  
آپکا کیا قصور 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں