بدھ، 3 دسمبر، 2014

تُو اپنے فن میری چاہت کو آزما کے دکھا

Tu apnay fun se meri chahat ko azma k daikh
تُو اپنے فن سے میری چاہت کو آزما کے دکھا
محمد مسعود نونٹگھم یو کے


Tu apnay fun se meri chahat ko azma k daikh
Main toot-ta hoon tu phir se mujhe bana k daikh
تُو اپنے فن سے میری چاہت کو آزما کے دکھا
میں ٹوٹتا ہوں تُو پھر سے مُجھے بنا کے دکھا

Teray badan main lahu ban k dorrta hoon main,
Tujhe anaa ki qasam hai mujhay bhula k daikh,
تیرے بدن میں لہو بن کے دوڑتا ہوں میں 
تُجھے انا کی قسم ہے مجُھے بھلا کے دکھا


Main itnay dard main b keh kahay lagaata hoon,
TU ek dukh main mujhay sirf muskara k daikh,
میں اتنے درد میں بھی قہقے لگاتا ہوں 
تُو ایک دُکھ میں مُجھے صرف مُسکرا کے دکھا


Tujhe to main nay hmaysha manaya hai lakin MASOOD
Main aaj rooth chala hoon tum se mujhay mana k daikh
تُجھے تو میں نے ہمیشہ منایا ہے لیکن مسعود
میں آج رُوٹھ چلا ہوں تم سے مُجھے منا کے دکھا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں