زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب ہم خود کو دنیا سے اور اپنے قریبی رشتوں سے دور کر لیتے ہیں لوگ ہمیں مغرور اور لاپرواہ سمجھنے لگتے ہیں، اور ہماری تنہائی پر مختلف فتوے جاری کرنے لگتے ہیں۔ مگر درحقیقت یہ دوری خود کو سنبھالنے اور دنیا کی اصلیت کو پہچاننے کا نتیجہ ہوتی ہے۔ اس وقت انسان لہجوں کے اصل معنی سمجھنے لگتا ہے، لوگوں کے رویے اُس پر اثر انداز ہونا چھوڑ دیتے ہیں، اور کسی کے طنز یا نظر انداز کیے جانے کا احساس دل کو نہیں چبھتا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں