کبھی کبھی ہم اتنے تنہا ہو جاتے ہیں کہ ہمارے پاس دکھ بانٹنے کے لیے اپنی ذات تک موجود نہیں ہوتی
انسان زندگی میں کچھ درد اپنی آنکھوں میں اور
کچھ درد اپنی مُسکراہٹ میں چُھپا لیتا ہے اور
کچھ درد ایسے ہوتے ہیں جو دل کے مکین بنتے ہیں۔
وہ هلكی هلكی تکلیف دیتے ہیں ، جو چاہتے نہ چاہتے برداشت ہو جاتی ہے ، کرنی پڑتی ہے ۔
اگر ان پر مرہم نہ رکھا جائے تو وقت کے ساتھ ، یہ درد تہہ تر تہہ دل پر گہرے ، ان دیکھے زخم بناتے ہیں ، جن سے خون رستا ہے ، جو خشک نہیں ہوتا ، رستا ہی رہتا ہے 🙃
کچھ وقت کے لیے اس پر کُھرنڈ کی ایک تهہ آ بھی جائے پھر بھی ، تکلیف کا احساس بےکل رکھتا ہی ہے ۔
یہ ہم سب کا دل ہے جو ٹکڑے ٹکڑے ہے،
جس کی کرچیاں ہمارے ہی وجود میں پیوست ہیں ۔
لیکن دنیا میں کوئی زخم ایسا نہیں جس کا مرہم موجود نہ ہو۔
اس کا بھی مرہم موجود ہے۔
اس دل کو ایسا نہ رہنے دیں، اس پر توجہ دیں، اس کے مرہم کا انتظام کریں۔
اور اس کا پہلا اور بہترین مرہم یہ ہے کہ اسے "دعا" کے حوالے کر دیں۔ اسے دعا کی امان میں دے دیں۔ اسے اس رب کے پاس لے جائیں جس نے سینے میں ایک دل بنایا ہے، وہ دل جو صرف اس کے ذکر سے سکون پائے گا، جو اس کا خالق ہے، وہی اس کا طبیب ہے۔
اسی کے پاس اس کا مرہم ہے۔
اپنے دل کے لیے دعا کیا کریں۔۔!
بہت دعا کیا کریں یہ ٹھیک ہو جائے گا، یہ پھر سے کھل اٹھے گا۔
کیونکہ اس کا امین ہمارا " رب" ہے۔
وہی ا س کا خالق ہے اور وہی اس کی درستگی کی دعا سکھاتا ہے۔۔💕
اور دوسرا مرہم
صبر صبر اورصرف صبر
اس کے علاوہ کوئی شے دل کی وحشت کو کم نہیں کرے گی-
جس دل کا سکون تباہ ہے، وہ صبر، اور صبر جمیل سے ہی بحال ہو گا -
صبر ایک راز ہے جسے قائم کرنے والا جان ہی جاتا ہے کہ اس میں کیا حِکمت ہے- اس کی حکمت کو اللہ پاک کی رضا کے ساتھ اپنا لیں، قرار آ جائے گا۔
سوچیں ذرا
ﷲ تعالیٰ کو کتنا پیار آتا ہو گا نا ، جب جب اُس کا بندہ ضبط کی کھڑکیاں کھول کر درد کے تانے بانے بُنتا ہوا آنکھوں سے اشک بہا کر کہتا ہوگا
اے اللّه ! میں تُجھ سے راضی ہوں ،تُو مجھ سے راضی ہو جا ♥️
اے اللّٰہ ہمیں صبر شکر اور تیری رضا میں راضی رہنے والا بنا دے۔ اللہ اتنا صبر دے کہ دل ہر حال میں مطمئن رہے ، اللہ اتنی مضبوطی عطا کر کہ کوئی توڑ نہ سکے
آمین یا رب العالمین
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں