ایک صاحب فرماتے ہیں کہ مجھے بچپن میں کسی نے ایک بات کہی تھی جس کے لیے میں مرتے دم تک ان کا مشکور رہوں گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ جب تمہیں کسی کی کوئی بات بری لگے غصہ دلائے تو کبھی اس وقت اس بات کا جواب نہ دینا بلکہ اگلے دن جواب دینا۔
وہ کہتے ہیں کہ مجھے اس وقت بات سمجھ تو نہ آئی لیکن میں نے اسے ذہن میں بٹھا لیا۔
پھر جب میں بڑا ہوا اور اس بات پر عمل کرنا شروع کردیا۔
میں غصہ دلانے والی بات کا فوراً جواب نہ دیتا بلکہ اگلے دن پر چھوڑ دیتا۔ لیکن اگلے دن مجھے احساس ہوتا کہ وہ بات تو تھی ہی بہت فضول۔وہ تو جواب دینے کے قابل ہی نہیں تھی۔
پھر مجھے سمجھ آئی کہ دراصل انہوں نے مجھے وہ غصے کا لمحہ خاموش رہنا سکھایا ہے۔میں ساری زندگی ان کا مشکور رہوں گا۔
آج سائیکالوجی بھی یہی کہتی ہے کہ انسان کے جسم میں غصہ دلانے والا ہارمون صرف بارہ منٹ تک ایکٹیو رہتا ہے۔بس ہمیں اس وقت کو گزارنا ہوتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں