کیا ہم تم سے بعد میں بات کریں میں آپ کو بعد میں کال کروں گا بعد میں ملتے ہیں ہم بعد میں چلیں گے میں تمہیں بعد میں بتاؤں گا ہم بعد کے لیے سب کچھ چھوڑ دیتے ہیں لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ بعد ہمارا نہیں ہوتا بعد میں ہمارے پیارے ہم میں نہیں رہتے بعد میں ہم ان کو سنتے نہیں ہیں اور نہ دیکھتے ہیں بعد میں بس یادیں ہی رہ جاتی ہیں بعد میں دن رات ہو جاتی ہے مسکراہٹ ایک غم بن جاتی ہے اور زندگی موت بن جاتی ہے بعد میں بہت دیر ہو جاتی ہے اور بہت خاموشی بھی کیوں کہ زندگی موت بن جاتی ہے
دعاؤں کا طلبگار
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں