ہفتہ، 23 نومبر، 2024

بعد میں بات کروں گا

کیا ہم تم سے بعد میں بات کریں میں آپ کو بعد میں کال کروں گا بعد میں ملتے ہیں ہم بعد میں چلیں گے میں تمہیں بعد میں بتاؤں گا ہم بعد کے لیے سب کچھ چھوڑ دیتے ہیں لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ بعد ہمارا نہیں ہوتا بعد میں ہمارے پیارے ہم میں نہیں رہتے بعد میں ہم ان کو سنتے نہیں ہیں اور نہ دیکھتے ہیں بعد میں بس یادیں ہی رہ جاتی ہیں بعد میں دن رات ہو جاتی ہے مسکراہٹ ایک غم بن جاتی ہے اور زندگی موت بن جاتی ہے بعد میں بہت دیر ہو جاتی ہے اور بہت خاموشی بھی کیوں کہ زندگی موت بن جاتی ہے 


دعاؤں کا طلبگار 




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں