اتوار، 29 جنوری، 2017

تیری یادیں

تیری یادیں 


بے سبب تو نہیں تیری یادیں تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا

ضبط کا حوصلہ بڑھا لینا آنسووں کو کہیں چُھپا لینا کانپتی ڈولتی صداوں کوــــ!  چُپ کی چادر سے ڈھانپ کر رکھنا بےسبب بھی کبھی کبھی ہنسنا جب ہو بات کوئی تلخی کی موضوع گفتگو بدل دینا بے سبب تو نہیں تیری یادیں تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں