تم محبت خرید لائے ہو مسعود
پہلے گھر میں عذاب کیا کم تھے
تم محبت خرید لائے ہو مسعود
پہلے گھر میں عذاب کیا کم تھے
تب مجھے بہت یاد کرو گے تم
جب کوئی پیار کرنے والا نہیں ہو گا اور سب رُلانے والے تمہارے اِرد گرد ہوں
مُجھے مجبور نہ کر اے دِل! کہ رو پڑوں میں
میرے اشکوں کہ بہنے سے اُسے تکلیف ہوتی ہے
اک راز ہے وہ ، دِل میں رہے اگر تو اچھا ہو گا
میرے ہر آنسو میں کیونکہ، اُسی کی تحریر ہوتی ہے
محمد مسعود میڈوز نوٹنگھم یو کے
موبائل نمبر 00447971835287
پتہ پھر کیا ہوا
کہنے لگے واہ رے زندگی
عرصہ بیتا۔ زندگی بیتی ۔ سب کچھ بیتا۔
لیکن پھر بھی ۔ جو ہم پر بیتی
وہ ہم ہی جانتے ہیں .!!
پتہ پھر کیا ہوا
وہ ملے اور داستان سننے کی ضد کی
ہم ہنس ہنس کر اپنی داستان سناتے گئے
اور اُنہوں نے رو رو کر اپنا بُرا حال کر لیا
مرد اگر ہاتھ چھڑا کر جانا چاہے تو کوشش کریں کہ ہاتھ بڑھا کر روک لیں ، ہو سکتا ہے وہ رُک جائے. لیکن اگر عورت ہاتھ چھڑا کر جانا چاہے تو کبھی مت روکنا کیونکہ وہ ہاتھ چھڑانے سے پہلے جا چکی ہوتی ہے
تیری یادیں
بے سبب تو نہیں تیری یادیں تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا
ضبط کا حوصلہ بڑھا لینا آنسووں کو کہیں چُھپا لینا کانپتی ڈولتی صداوں کوــــ! چُپ کی چادر سے ڈھانپ کر رکھنا بےسبب بھی کبھی کبھی ہنسنا جب ہو بات کوئی تلخی کی موضوع گفتگو بدل دینا بے سبب تو نہیں تیری یادیں تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا
کبھی کبھی دکھ کے کئی دور دیکھنے کے بعد یوں محسوس ہونے لگتا ہے جیسے خوشی آپ کے در کو خیر آباد کہہ چکی ہے لیکن ایسا نہیں ہوتا ، بھروسہ رکھیں اللہ کی پاک ذات پہ کیونکہ کائنات تبدیلی کے اصول پر چلتی ہے ، ہر رات کے بعد صبح ہوتی ہے ۔۔۔!!!!
بانٹنے کی عادت ڈالیئے ۔ چیزیں بھی ۔ جذبے بھی ۔ اور خوشیاں بھی ۔۔!!
-