منگل، 27 جنوری، 2015

اب جو رُوٹھے تو کبھی منانا نہیں جا کر

اب جو رُوٹھے تو کبھی منانا نہیں جا کر
سہہ لیں گے دُکھ اِسے سنانا نہیں جا کر



لوٹ آئے گا ضرور اگر وہ میرا ہوا تو
آج سے طے ہوا خود بلانا نہیں جا کر 



اِسے چاہا ہے اِسے چاہتے رہیں گے
اِس کے دل میں کیا ہے آزمانا نہیں جا کر



ملے تو برسا دیں گے ہم  اپنا پیار اِس پر 
نہیں تو حالِ دل بھی بتانا نہیں جا کر




محمد مسعود
میڈوز
نونٹگھم یو کے 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں