اتوار، 25 جنوری، 2015

ہمیں گہری نیند سونے دو

ہمیں گہری نیند سونے دو
محمد مسعود نونٹگھم یو کے



ہمیں گہری نیند سونے دو


آ جاؤ ہم حواسوں میں نہیں 
ہمارے سارے خواب نوچ لو 

ہمیں گہری نیند سونے دو

ہمیں کھونے دو
وہ ساری یادیں جو آتی ہیں ہمیں تیری
وہ ساری راتیں جو ہجر میں تیرے
ہمیں اب تھک کے چُور ہونے دو


ہمیں گہری نیند سونے دو
ہمیں گہری نیند سونے دو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں