اتوار، 25 جنوری، 2015

اِے دل اِسے کبھی توبُھول جایا کرو

اِے دل اِسے کبھی تو بُھول جایا کرو
محمد مسعود نونٹگھم یو کے


اِے دل اِسے کبھی تو بُھول جایا کرو
دیکھنا وہ ایک دن تُجھے چھوڑ جائے گا



نہ اِسے اتنا تم ستایا کرو
اتنا اعتبار بھی اچھا نہیں ہوتا



شدتِ غم سے سینہ پھٹ جائے گا
آنکھ سے کچھ آنُسو بہایا کرو



اِس جیسا تُجھے کہیں مل نہیں سکتا
ہزار بار بھی رُوٹھے تو منایا کرو



یہاں بعد مُدت کوئی سُکھ ملتا ہے 
ہاتھ آئی خوشی یوں نہ گنوایا کرو










کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں